شعبۂ اخلاقیات
مقاصد
1۔ اسلامی علم اخلاقیات کو مستعد بنانے اور مختلف النوع فردی اور معاشرتی میدانوں تک فروغ دینے کی غرض سے اس کے مبادیات اور نظری دائروں کی تشریح و تنقیح۔ 
2۔ اسلام کے اخلاقی نظام کی تشریح اور ترسیم اور دوسرے اخلاقی نظامات کی نسبت اس کی زیادہ افادیت اور برتری کا اثبات۔ 
3۔ اسلام کی اخلاقی تعلیمات کا معقول دفاع و تحفظ اور متعلقہ شبہات و اعتراضات کا جواب دینا۔ 
4۔ معاصر انسان اور معاشرے کی ضروریات کی جوابدہی کے لئے جدید اخلاقی نمونے اور مثالیں (Models) پیش کرنا۔
5۔ اسلامی جمہوری نظام میں پالیسی سازی کے مراکز اور ثقافتی اداروں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے، اسلامی اخلاقیات کے میدان میں ایک پیشہ ور اور مفید مرکز کا قیام۔ 
6۔ اسلامی تہذیب و تمدن کی ضرورت کے پیش نظر اخلاقیاتی سافٹ ویئر کی تیاری اور اسلام کے اخلاقی معارف و تعالیم کے احیاء میں تہذیبی نقطۂ نظر پر تاکید۔

فرائض:
1۔ اسلامی علم اخلاق کی تاریخ اور فلسفے کے شعبوں میں تحقیقی منصوبوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد۔ 
2۔ دینی معاشرے کے جدید اخلاقی مسائل کے شعبے میں تحقیقی منصوبوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد۔ 
3۔ اخلاقیات کی منہاجیات کی ترمیم و احیاء کے شعبے میں تحقیقی منصوبوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد۔ 
4۔ اسلام کے اخلاقی نظام کے شعبے میں تحقیقی منصوبوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد اور دوسرے اخلاقی نظامات کے ساتھ اس کا تقابلی جائزہ / مطالعہ۔
5۔ اسلامی جمہوری نظام کی اخلاقی ضروریات کے شعبے میں تحقیقی منصوبوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد۔
6۔ اطلاقی اخلاقیات کے شعبے میں تحقیقاتی منصوبوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد۔ 
7۔ اسلامی اخلاقیات کے نمائندوں کی کاوشوں کی مسلسل بازخوانی (re-reading) اور دوسرے ادیان و مذاہب نیز انسانی مکاتب کی اہم کاوشوں کا با مقصد اور منضبط ترجمہ، تقابلی اور تنقیدی جائزے کے ہمراہ۔
8۔ جائزاتی منصوبے (Survey Schemes) نافذ کرکے عمومی اخلاقیاتی مشکلات کی نگرانی کا اہتمام۔ 
9۔ اخلاقیات سے متعلق انسانیاتی صلاحیتوں اور استعدادات کی مسلسل تشخیص اور ان صلاحیتوں کی علم اخلاق کے میدان میں منتقلی کے لئے ماحول سازی۔ 
10۔ متعلقہ منصوبوں کے نفاذ کے لئے شعبۂ اخلاقیات میں تخصصی ورکنگ گروپوں اور ریسرچ گروپوں کی تشکیل۔ 
11۔ حوزات علمیہ میں اخلاقی تحقیقات کو آسان بنانے کی غرض سے اخلاقیاتی افکار اور منسلک علوم کے شعبے میں طاقتور اخلاقی اطلاع رسانی کا نظام قائم کرنا اور قدیم اور جدید نیز غیر اسلامی اسلامی مآخذ کی فراہمی (کتاب، مجلہ، مقالات (Theses)، سافٹ ویئرز وغیرہ)۔ 
12۔ تحقیقاتی فرائض پر عمل درآمد کی غرض سے ضرورت کی افرادی قوت کو تلاش کرنا، منظم کرنا اور ان کی خدمات حاصل کرنا۔ 
13۔ شعبے کے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے علمی و ثقافتی اداروں، تنظیموں، شخصیات، ممتاز دانشوروں، انسٹی ٹیوٹس اور علمی، تحقیقی اور انتظامی مراکز کے ساتھ رابطہ اور تعاون۔ 
14۔ تربیتی ورکشاپوں کے انعقاد اور تعلیمی ـ تحقیقی کلاسوں کی تشکیل اور ضرورت کے مطابق علمی پشت پناہی کے ذریعے شعبے سے منسلک اور متصل محققین کی دانش اور صلاحیت کے ارتقاء کے اسباب فراہم کرنا۔ 
15۔ ہمآہنگی استوار رکھنے مشترکہ منصوبے نافذ کرنے اور متوازی اور تکراری فعالیتوں کا سد باب کرنے کی غرض سے شعبۂ اسلامی علوم و ثقافت کے ماتحت دوسرے شعبوں اور یونٹوں کے ساتھ فعال اور تعمیری رابطہ استوار کرنا۔
 
خانه | بازگشت | حريم خصوصي كاربران |
Guest (PortalGuest)

پژوهشگاه علوم و فرهنگ اسلامي - دفتر تبليغات اسلامي حوزه علميه قم
Powered By : Sigma ITID